عربوں اور برصغیر پاک وہند کے درمیان تجارتی رابطوں کی تاریخ بہت پرانی ہے۔جنوبی ہند کے ساحلوں پر عربوں کی بستیاں تھیں جن کے ذریعے عرب بندرگاہوں ار جنوبی اور جنوب مشرقی کی بندرگاہوں کے درمیان رابطہ قائم تھا ۔ جب عربوں نے اسلام قبول کر لیا اور ایک سلطنت قائم کر لینے میں کا میاب ہو گئے تو اٗن کی تجارتی سر گرمیوں میں بے حد اضافہ ہوا ۔ بنوامیہ کے دور میں بعض عرب تاجر سری لنکا میں وفات پا گئے تو وہا ں کے راجہ نے اُ ن کی یتیم بیٹیاں اور بنوا امیہ خاندان کے خلیفہ کے لیے بیش بہا تحائف مشرقی سوبو ں کے گورنر حجاج کے پاس روانہ کئے ۔ یہ مسافر ار ان کے ساتھ تما م ما لو متاع آٹھ چھوٹے جہازوں میں روانہ کیا گیا تھا مگر سندھ کے ساحلوں کے قریب ان کو بحری ڈاکوؤں نے لوٹ لیا ۔ یہ بحری ڈاکو عرب بندرگاہوں ،جنوبی ہند اور سری لنکا میں قائم عرب تجارتی اداروں کے مابین ہمیشہ رکاوٹ کا باعث بنتے اور مال تجارت کی باقاعدہ آمد رفت میں حارج ہو تے تھے۔ حجاج نے سند ھ کے راجہ داہر سے نقصانات کی مناسب تلافی کا مطالبہ کیا جس پر داہر نے جواب بھیجا کہ بحری ڈاکو میری دسترس سے بلکل باہر ہیں لہذا انہیں سزا دینا میرے بس میں نہیں ۔ اس پر حجاج نے سندھ پر حملہ آور ہونےت کا فیصلہ کر لیا۔ دو چھوٹی چھوٹی مہمات ناکام ثابت ہو ئیں ،جس کے بعد اُس نے سترہ سالہ نو جوان عمادالدین محمد بن قاسم کی کمان میں چھ ہزار منتخب شامی اور عراقی سپاہیوں پر مشتمل فوج روانہ کی۔ اُ س کے ساتھ اُتنی ہی تعداد میں ناقہ سوار سپاہی اور تین ہزار اُنٹوں پر لد اہوا سامان رسد اور سامان حرب بھی بھیجا اس فوج کے پاس محصرے کےسازوسامان میں ایک (قلعہ شکن ) منجنیق بھی تھی جسے چلانے کے لیے پا نچ سو مردوں کی اجتماعی قوت درکار تھی اس منجنیق کا نام عروس (دلہن) تھا
Thursday, December 6, 2018
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
Author Details
Templatesyard is a blogger resources site is a provider of high quality blogger template with premium looking layout and robust design. The main mission of templatesyard is to provide the best quality blogger templates which are professionally designed and perfectlly seo optimized to deliver best result for your blog.
No comments:
Post a Comment